بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں غیرمحرم عورت کا شریک ہونا


سوال

موجودہ وباء کے پیشِ نظر گھر میں جماعت کراتے ہوۓ اگر غیر محرم عورت بھی شریک ہو جاۓ تو اس کی نماز جائز ہو گی ؟

جواب

موجودہ حالات میں جب تک مساجد میں باجماعت نمازوں پر پابندی ہو اس وقت تک مجبوری کی بنا پر  گھر میں انفرادی نماز کے بجائے  اہلِ خانہ کے ہم راہ باجماعت نماز ادا کرنا افضل ہے، اس میں اگر کوئی غیر محرم رشتہ دار عورت شریک ہوجائے تو وہ عورتوں کی صف میں پیچھے ان کے ساتھ کھڑی ہوگی، اور اس کی نماز درست ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم

گھر میں نماز باجماعت کے وقت صفوں کی ترتیب کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

عورتوں کو مردوں سے پیچھے صف بناکر جماعت سے نماز پڑھنا اور اس کا طریقہ


فتوی نمبر : 144108200296

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں