بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں ناک سے خون نکلنا


سوال

اگر نماز میں ناک سے خون نکل جائے تو نماز کا حکم کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  خون جسم سے نکل کر ٹپک جائے یا اپنے مقام سے بہہ کر اس جگہ تک پہنچ جائے  جس کا دھونا وضو یا غسل میں فرض ہے  تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، دورانِ  نماز ایسا ہونے سے نماز بھی فاسد ہوجائے گی۔

لہذا صورتِ  مسئولہ میں نماز کے دوران ناک سے  خون نکل کر بہہ جائے تو اس سے وضو  ٹوٹ جائے گا، نماز بھی فاسد ہوجائے گی ، دوبارہ وضو کرکے نماز کو مکمل کرنا یا از سر نو پڑھنا ضروری ہوگا۔ (فتاوی شامی 1/134)  فقط واللہ اعلم

نیز نماز میں بنا سے متعلق تفصیل کے لیے  درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

نماز میں بناء یا استیناف


فتوی نمبر : 144110201536

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں