بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبر میں نبی ﷺ کی حیات سے متعلق سوال


سوال

اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ نبی کریمﷺ اپنی قبرِ مبارک میں جسد عنصری کے ساتھ حیات ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ بالفرض اگر نبیﷺ کی قبر کھول دی جائے تو کیا ہم آپﷺ کو زندہ دیکھیں گے؟ یا کہ صرف نبیﷺ کے جسم مبارک کو عام مردوں کی طرح سالم اور بے حس و حرکت دیکھیں گے؟ اگر جواب یہ ہے کہ وہ بے حس وحرکت نظر آتا ہے تو ہم کیسے کہتے ہیں کہ نبیﷺ یہی ارضی قبر میں جسم عنصری کے ساتھ زنده ہیں؟

جواب

  حیات النبی ﷺ بلکہ حیات انبیاء علیہم السلام  اورشہداء تو نصوصِ قرآنی ، احادیث اور آثار کثیرہ سے ثابت ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام اور شہداء کی ارواح کا تعلق وربط اپنے اجسادعنصریہ کے ساتھ حیات دنیویہ کی طرح ہے، بلکہ اس سے بھی قوی تر ہے،   فرق یہ ہے کہ دنیوی حیات کو ہم محسوس کرتے ہیں، اوربعدازوفات حیات کو ہم محسوس نہیں کرپاتے، لیکن نصوص وروایات سے جب معلوم ہوگیا ہے کہ وہ زندہ اور حیات ہیں، اگرچہ ہم محسوس نہیں کرتے ، لہٰذا ا س پر ایمان وعقیدہ  رکھنا ضروری اور واجب ہے۔مزید یہ کہ ہم زندہ لوگ عالم دنیا میں ہیں اور قبر عالم برزخ میں ہے،دونوں عالم کے احوال ایک جیسے نہیں ہیں،اور ہم عالم دنیا والےاپنی آنکھوں سے عالم برزخ کے احوال محسوس نہیں کرپاتے، ہماری دنیا والی آنکھوں میں اتنی طاقت نہیں۔ونہ کل کوئی شخص قبر کے عذاب کا بھی انکار کردے گاکہ ہماری آنکھوں سے نظر نہیں آتا؛اس  لئے اس عالم کے احوال جاننے کے لئے وحی کی ضرورت ہوتی ہےاور اس پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔

مثلا منکر نکیر آتے ہیں،تین سوالات کرتے ہیں،اگر کوئی شخص کہے کہ ہمیں تو منکر نکیر نظر نہیں آیا ؛اس لئےکیا وہ انکار کرسکتا ہے؟!  ہرگز نہیں!!!

اس مسئلے سے متعلق تفصیلی فتوی درج ذیل لنک پر ملاحظہ فرمائیں:

حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حیات انبیاء علیہم السلام سے متعلق اہل سنت والجماعت کا عقیدہ

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410101549

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں