کیا سلسل بول کا مریض وقت داخل ہونے پر وضو کے ساتھ نیا استنجا کرے گا اور کپڑا وہی استعمال کرے گا یا نیا کپڑا پہنے گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر پیشاب کے قطرے اس تسلسل سے آتے ہوں کہ کپڑا پاک کرکے پہن کر وقتی فرض قطرے نکلے بغیر ادا نہ کیے جا سکیں تو اس صورت میں کپڑا پاک کرنا یا پاک کپڑا پہننا ضروری نہ ہوگا، اسی کپڑے میں نماز ادا کرنا جائز ہوگا، بصورتِ دیگر کپڑا پاک کرنا ضروری ہوگا۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
پیشاب کے قطروں کے مریض کے لیے کپڑے بدلنے کا حکم
المحيط البرهاني في الفقه النعماني میں ہے:
"و في «واقعات الناطفي» : إذا كان له جرح سائل، وقد شد عليه خرقة، فأصابها أكثر من قدر الدرهم أو أصاب ثوبه أكثر من قدر الدرهم، إن كان بحال لو غسل يتنجس قبل الفراغ من الصلاة ثانيًا جاز له أن لايغسل ويصلي قبل أن يغسله، وإلا فلا. قال الصدر الشهيد رحمه الله هو المختار."
(كتاب الطهارات، الفصل الثاني: في بيان ما يوجب الوضوء وما لا يوجب، ١ / ٥٧، ط: دار الكتب العلمية، بيروت - لبنان)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200129
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن