بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مودودی صاحب کی تفسیر سے استفادے کا حکم


سوال

مولانا مودودی  کی تفسیر پڑھنی چاہیے یا نہیں،  آپ کی کیا رائے ہے؟

جواب

مولانا مودودی کی تحریروں میں کج روی ہے،  وہ  اپنے ترجمہ وتفسیر میں بھی  بہتیرے مقامات پر جادۂ حق سے ہٹے ہوئے اور جمہور علمائے امت کی راہ سے پھرے ہوئے ہیں، لہذا عوام ان کی تفسیر اور  تحریروں اور تقریروں کے پڑھنے سننے سے اجتناب کریں۔  اس بارے میں تفصیلی معلومات جاننے کے لیے حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ کی کتاب ’’اختلاف امت اور صراط مستقیم‘‘ کا مطالعہ مفید رہے گا۔

نیز مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

مودودی صاحب کے عقائد اور ان کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203278

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں