مولانا مودودی کی تفسیر پڑھنی چاہیے یا نہیں، آپ کی کیا رائے ہے؟
مولانا مودودی کی تحریروں میں کج روی ہے، وہ اپنے ترجمہ وتفسیر میں بھی بہتیرے مقامات پر جادۂ حق سے ہٹے ہوئے اور جمہور علمائے امت کی راہ سے پھرے ہوئے ہیں، لہذا عوام ان کی تفسیر اور تحریروں اور تقریروں کے پڑھنے سننے سے اجتناب کریں۔ اس بارے میں تفصیلی معلومات جاننے کے لیے حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ کی کتاب ’’اختلاف امت اور صراط مستقیم‘‘ کا مطالعہ مفید رہے گا۔
نیز مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
مودودی صاحب کے عقائد اور ان کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109203278
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن