بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیات النبی ﷺ کے منکر (مماتی) کا ذبیحہ


سوال

جو شخص عقیدہ  حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منکر ہو اس کے ذبیحہ حلال و حرام کا کیا حکم ہے؟

جواب

جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد  حیات النبی ﷺ  کا انکار کرتے ہیں ان کو  عرف میں "مماتی"   کہا جاتا ہے، عقیدۂ  حیات النبی اہلِ سنت و الجماعت کا اجماعی عقیدہ ہے، جس کا منکر  اہلِ سنت و الجماعت سے خارج اور گم راہ  و اہلِ ہوی میں سے ہے، لیکن یہ کافر یا مشرک نہیں؛ اس لیے ایسے شخص کا ذبیحہ کھانے کی گنجائش ہے۔

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

آپ ﷺ کے اپنی قبرِ مبارکہ میں زندہ ہونے کا عقیدہ رکھنے والے کے ذبیحہ کا حکم

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 296):

"(وشرط كون الذابح مسلمًا حلالًا."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں