بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لوگوں کو اطلاع دیے بغیر مسجد انتظامیہ کا نماز کا وقت بدلنا


سوال

 گزشتہ رات جمعہ کی نماز کا وقت پونے دو بجے لکھا گیا تھا، لیکن آج بروزِ جمعہ، جمعہ کی نماز ایک بج کر پانچ منٹ پر ہوگئی اور مسجد میں جمعہ کی نماز کے وقت پچیس فیصد لوگ تھے، اب لوگ پونے دو بجے کے حساب سے جمعہ کی نماز کے لیے تشریف لائے تو، جمعہ کی نماز ہوچکی تھی اور مسجد بند ہورہی تھی، اگر انتظامیہ کو ایک بجے نماز کھڑی کرنا تھی تو صبح فجر کی نماز کے بعد وقت بدل دیتے, لیکن وقت نہیں بدلا گیا؛ حال آں کہ اور مساجد میں جمعہ کا جو وقت لکھا گیا تھا اسی وقت پر جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔ اب جن کا جمعہ نکل گیا ان کو کسی اور مسجد میں جمعہ بھی نہیں ملا، اس وجہ سے لوگوں میں کافی انتشار پایا گیا، ایسی صورت میں انتظامیہ کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

بغیر سخت مجبوری کے، مسجد کی انتظامیہ کا عام حالات میں لوگوں کو اطلاع دیے بغیر نماز کا وقت بدلنا بالکل مناسب نہیں ہے، ایسے عمل پر انتظامیہ کو لوگوں سے معافی مانگنے کے ساتھ  ساتھ  آئندہ ایسا نظام بنانا چاہیے کہ ایسا غیر ذمہ دارانہ عمل نہ ہو۔

تاہم موجودہ صورتِ حال میں کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بہت سی مساجد انتظامیہ پر سخت حکومتی اور معاشرتی دباؤ  رہاہے، بعض جگہ اس حوالے سے مشکلات بھی پیش آچکی ہیں، معلوم نہیں سائل جس مسجد اور علاقے کے متعلق سوال کر رہاہے وہاں کی نوعیت کیا ہے، تاہم اگر مجبوری اور عذر کی وجہ سے ایسا کیا گیا تو لوگوں کو چاہیے تھا کہ وہ اس بات کو انتشار کا ذریعہ نہ بناتے، ان کا یہ طرزِ عمل بھی درست نہیں تھا، جن کی جمعہ کی نماز مسجد میں رہ گئی تھی انہیں چاہیے تھا کہ وہ محلے میں کسی جگہ یا اپنے گھروں میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کا اہتمام کرلیتے، جیساکہ اس حوالے سے فتویٰ جاری ہوچکا ہے۔ تفصیل درج ذیل لنک میں ملاحظہ کیجیے:

موجودہ حالات میں گھروں میں جمعہ قائم کرنے کا حکم

پابندی کی وجہ سے شہر کے اندر مساجد کے علاوہ جگہوں پر جمعہ کا قیام

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201555

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں