اس حدیث کی تخريج چاهیے :
"عن عمرو بن شعیب عن أبیه عن جده أنّ رسول الله ﷺ قال: لا لعان بین أربعة: العبدين و الکافرين."
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ حدیث کچھ الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ کتبِ حدیث میں مذکور ہے، جس کا مضمون یہ ہے کہ چار طرح کے جوڑوں (میاں بیوی) میں لعان نہیں ہے :
1 : مسلمان اور اس کی نصرانی بیوی۔
2 : مسلمان اور اس کی یہودی بیوی۔
3 : آزاد آدمی اور اس کی وہ بیوی جو کسی کی باندی ہو۔
4 : غلام اور اس کی آزاد بیوی۔
مذکورہ مضمون کی حدیث مختلف الفاظ کے ساتھ سننِ ابنِ ماجہ، سننِ کبری للبیہقی اور مصنف عبد الرزاق الصنعانی میں ہے جو کہ مذکورہ کتب سے بعینہ ذیل میں نقل کی جاتی ہیں :
سنن ابن ماجه (1 / 670):
"عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده، أن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " أربع من النساء لا ملاعنة بينهن: النصرانية تحت المسلم، واليهودية تحت المسلم، والحرة تحت المملوك، والمملوكة تحت الحر."
السنن الكبرى للبيهقي (7 / 650):
عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " أربعة ليس بينهم لعان، ليس بين الحر والأمة لعان، وليس بين الحرة والعبد لعان، وليس بين المسلم واليهودية لعان، وليس بين المسلم والنصرانية لعان "
مصنف عبد الرزاق الصنعاني (7 / 127):
"عن ابن شهاب قال: من وصية النبي صلى الله عليه وسلم عتاب بن أسيد «أن لا لعان بين أربع وبين أزواجهن اليهودية، والنصرانية عند المسلم والأمة عند الحر، والحرة عند العبد."
اہلِ کتاب عورت سے نکاح کے حکم کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
عیسائی لڑکی سے چرچ میں عیسائی طریقہ پر نکاح کرنا
مسلمان عورت کا اہل کتاب سے نکاح
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144301200079
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن