بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا نام ’’جزاء‘‘ رکھنے کا حکم


سوال

لڑکی کا نام ’’جزاء‘‘ رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’جزاء‘‘ کا معنیٰ ہے ’’بدلہ‘‘۔ اور بدلہ اچھا بھی ہوسکتا ہے اور برا بھی، لہٰذا ’’جزاء‘‘ نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔  بہتر یہ ہے کہ لڑکی کا نام رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی ازواجِ مطہرات اور صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر رکھا جائے۔

ناموں کے حوالہ سے ہماری ویب سائٹ اور ایپلی کیشن میں ’’اسلامی نام‘‘ کے عنوان سے ایک آپشن موجود ہے، جس میں سے آپ بچوں اور بچیوں کے ناموں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ نیز صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں کے انتخاب کے لیے درج ذیل فتویٰ ملاحظہ کرسکتے ہیں:

بچیوں کے ناموں کے لیے راہ نمائی

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201637

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں