بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رشتہ وغیرہ کرنے کے لیے شرعی پردہ کرنے والی لڑکی کا چہرہ لڑکے کے باپ کو دکھانا


سوال

رشتہ وغیرہ کرنے کے لیے شرعی پردہ کرنے والی لڑکی کا چہرہ  لڑکے کے باپ کو دکھانا کیسا ہے؟

جواب

رشتہ کرنے کے لیے لڑکی کا چہرہ ہ لڑکے کے باپ کو دکھانا جائز نہیں ہے، البتہ خود لڑکے کے لیے جائز ہے کہ  وہ دیکھ لے۔

مشکاۃالمصابیح  میں ہے:

"وعن المغيرة بن شعبة قال: خطبت امرأة فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: «هل نظرت إليها؟» قلت: لا، قال: «فانظر إليها فإنه أحرى أن يؤدم بينكما». رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه والدارمي".

(2/268، کتاب النکاح، باب النظر إلی المخطوبة، الفصل الثاني، ط: قدیمی)

شرح صحيح البخارى لابن بطال (7/ 237):

"(فانظر، فإنه أحرى أن يؤدم بينكما) ، ففى هذه الأحاديث إباحة النظر إلى وجه المرأة لمن أراد نكاحها".

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (20/ 119):

"(أَن يُؤْدم بَيْنكُمَا) أَي: أَحْرَى أَن تدوم الْمَوَدَّة بَيْنكُمَا؛ وَأَجَابُوا عَن حَدِيث عَليّ، رَضِي الله تَعَالَى عَنهُ، بِأَن النّظر فِيهِ لغير الْخطْبَة، فَذَلِك حرَام، وَأما إِذا كَانَ للخطبة فَلَايمْنَع مِنْهُ لِأَنَّهُ للْحَاجة".

 فقط والله أعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

نکاح کے ارادے سے لڑکی کو دیکھنا

نکاح سے قبل لڑکے کے والد کا لڑکی کو دیکھنا


فتوی نمبر : 144112201307

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں