بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی جمعہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے کیا تارکِ جمعہ کی وعید کے حق دار ہوں گے؟


سوال

کیا لاک ڈاؤن مجبوری کی وجہ سے مسلسل تین جمعہ کے ترک پر آدمی ترکِ جمعہ کی وعید کامستحق ہوتا ہے؟  عباراتِ فقہاء کی روشنی میں جواب مطلوب ہے!

جواب

صورتِ مسئولہ میں جن ممالک میں  لاک ڈاؤن کی سختی کی وجہ سے مساجد میں نمازیں اور جمعہ ادا کرنا ممکن نہیں ہے،  وہاں  عوام کو  چاہیے کہ شہر یا بڑی بستی کے جس مقام میں امام کے علاوہ  کم از کم تین مرد جمع ہوسکیں وہ جمعہ کی نماز قائم کرنے کا اہتمام کریں، اور اگر کہیں ایسا بھی ممکن نہ ہو، تو وہاں کی عوام تارکِ  جمعہ کی وعید کی حق دار نہ ہوگی، کیوں کہ وعید کا تعلق اس شخص سے ہے  جو کسی شرعی مجبوری کے بغیر اپنے اختیار سے جمعہ کی نماز ترک کرے، یا جمعے کی نماز کو معمولی اور ہلکا سمجھ کر ترک کردے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

کیا سرکاری پابندی کی بنا پر تین جمعہ چھوڑنے والا حدیث میں ذکر کردہ وعید کا مصداق ہوگا؟


فتوی نمبر : 144109202382

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں