بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کفار کی فوت شدہ نابالغ اولاد کا حکم


سوال

کفار کی نابالغ اور نومولود اولاد جو فوت ہو جاتے ہیں، کیا وہ جنتی ہوں گے یا جہنمی؟ ان کے عالمِ برزخ کے احوال اور آخرت کے احوال کا تعلق مسلمانوں جیسا ہو گا یا کفار جیسا؟ فقہ حنفی کی رو سے مفتی بہ قول عنایت فرمائیں!

جواب

بلوغت سے پہلے کفار کی اولاد میں سے جو انتقال کرجائے ان کے جنتی ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے نصوص  متعارض ہونے کی وجہ  سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے توقف کا راستہ اختیار فرمایا ہے، اور یہی احوط ہے، اس لیے کہ اس معاملہ کا تعلق عمل سے نہیں، البتہ دیگر اہلِ علم کے مختلف اقوال ملتے ہیں،  جس کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ دیکھیے:

اولادِ مشرکین کا کیا حکم ہے؟

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200071

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں