بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بیعت ہونا لازمی ہے؟


سوال

 کیا بیعت ہونا لازمی ہے؟

جواب

بیعت ہونا لازم  نہیں ہے، البتہ دین کےاحکامات کے مطابق زندگی گزارنا اور نفس کا تزکیہ اور اصلاح کرانا فرض ہے۔ اور کسی متبع سنت و شریعت پیر سے بیعت ہونا اسی اصلاح کا ایک ذریعہ ہے۔ بیعت ہوئے بغیر بھی کسی متبع سنت و شریعت عالم دین  اور اللہ والے سے اپنے نفس کی اصلاح کے معاملے میں راہ نمائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

"میں فتویٰ تو یہی دیتا ہوں کہ بیعت ہونا فرض نہیں ہے، بیعت سنتِ مؤکدہ بھی نہیں ہے، اصلاح فرض ہے، لیکن بیعت برکت کی چیز ہے۔"

(راہ سلوک کے آداب اور حقوق شیخ، ص:30، ط : ادارہ تالیفات اختریہ)

مزید تفصیل کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔

بیعت کی حقیقت، اہمیت اور ضرورت

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100846

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں