بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کعبہ کے اندر پیدا ہونے والے اشخاص/ کیا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ولادت کعبہ میں ہوئی ہے؟


سوال

کعبہ کے اندر کون سے دو اشخاص کی پیدائش ہوئی ہے؟  بحوالہ جواب ارسال کریں!

جواب

کعبہ کے اندر حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کی پیدائش پر تمام محدثین کا اتفاق ہے، جس کا واقعہ مندرجہ ذیل ہے:

 واقعہٴ فیل سے تیرہ سال پہلےان کی والدہ حالتِ حمل میں زیارتِ کعبہ کے لیے تشریف لے گئیں، تو حصولِ برکت کی نیت سے اندر داخل ہو گئیں، وہاں دردِ زہ شروع ہوگیا اوراندر ہی ایک چمڑے پرحضرت حکیم پیدا ہوگئے۔

بعض حضرات نے حضرت علی  رضی اللہ عنہ کے بارے میں ذکر کیا ہے کہ ان کی پیدائش بھی بیت اللہ کے اندر ہوئی تھی،لیکن اس روایت کو ضعیف قرار دیا گیا ہے۔

المستدرك على الصحيحين للحاكم  میں ہے:

"أخبرنا أبو بكر محمد بن أحمد بن بالويه، ثنا إبراهيم بن إسحاق الحربي، ثنا مصعب بن عبد الله، فذكر نسب حكيم بن حزام وزاد فيه، «وأمه فاختة بنت زهير بن أسد بن عبد العزى، وكانت ولدت حكيما في الكعبة وهي حامل، فضربها المخاض، وهي في جوف الكعبة، فولدت فيها فحملت في نطع، وغسل ما كان تحتها من الثياب عند حوض زمزم، ولم يولد قبله، ولا بعده في الكعبة أحد» قال الحاكم: «وهم مصعب في الحرف الأخير، فقد تواترت الأخبار أن فاطمة بنت أسد ولدت أمير المؤمنين علي بن أبي طالب كرم الله وجهه في جوف الكعبة»".

(ذكر مناقب حكيم بن حزام القرشي رضي الله عنه، ج:3، ص:550، ط:دارالکتب العلمیۃ)

تدريب الراوي في شرح تقريب النواوي میں ہے:

"الثاني: قال الزبير بن بكار: كان مولد حكيم في جوف الكعبة.

قال شيخ الإسلام: ولا يعرف ذلك لغيره، وما وقع في مستدرك الحاكم من أن عليا ولد فيها ضعيف".

(النوع الستون:التاریخ والوفیات، الثالث في وفيات أصحاب المذاهب المتبوعة، ج:2، ص:880، ط:دارالکتب العلمیۃ)

تھذیب الاسماء واللغات للنووی میں ہے:

"قالوا: ولد حکیم (بن حزام) في جوف الکعبة، ولا یعرف أحد ولد فیھا غیرہ، وأما ما روي أن علي ابن أبي طالب رضي اللہ عنہ ولد فیھا؛ فضعیف عند العلماء“․

(حرف الحاء، حکیم بن حزام، ج:1، ص:166، ط: دارالکتب العلمیة)

تاریخ الخمیس في أحوال أنفس النفیس میں ہے:

 "ویقال: ولادتہ في داخل الکعبة، ولم یثبت"․

(ذکر علي بن أبي طالب، ج:2، ص:275،ط:دار صادر)

شرح نہج البلاغہ میں ہے:

"واختلف في مولد علي (رضي اللہ عنه) أین کان؟ فكثیر من الشیعة یزعمون أنه ولد في الکعبة، والمحدثون لا یعترفون بذٰلك، ویزعمون أن المولود في الکعبة حکیم بن حزام بن خویلد بن أسد بن عبد العزي بن قصي"․

(القول في نسب أمیر الموٴمنین علي بن أبي طالب وذکر لمع بسیرة من فضائلہ، ج:1، ص:14، ط:دارالجیل)

مزید دیکھیے:

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی جائے پیدائش کیا ہے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100536

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں