میں ایک ویلڈر ہوں، میرا ایمرجنسی ویلڈنگ کا کام بوائلر کے اندر ایک تنگ سوراخ سے گھس کر کرنا ہے، یہاں گرمی بھی بہت ہوتی ہے کہ روزہ کی حالت میں چار پانچ گھنٹے مسلسل کام کرنا کافی تکلیف دہ امر ہے، کیا میں اگر صرف ایک روزہ ترک کروں، تو پھر اس کاکفارہ کیا ہوگا جب کہ میں صحتمند ہوں؟ لیکن کام کرنا بہت ضروری ہے، اور گھر کا کفیل بھی ہوں۔
صورتِ مسئولہ میں محض کام کی وجہ سے مشققت کے خوف سے رمضان کا روزہ نہ رکھنے کی شرعا اجازت نہیں، پس کام کے دوران اگر واقعتاً روزہ جاری رکھنا ناقابل برداشت ہوجائے، جان کنی کی کیفیت پیدا ہوجائے، تو اس صورت میں اگر افطار کر لیا، تو قضاء لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا، لہذا اگر سائل نے کام کی وجہ سے روزہ کی نیت ہی نہ کی ہو، تو وہ روزہ نہ رکھنے کی وجہ سے گناہ گار ہوگا، جس پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہوگا، تاہم کوئی کفارہ لازم نہ ہوگا، روزے کی قضاء لازم ہوگی۔
دیکھیے:
رات سے ہی روزہ نہ رکھنے کی نیت کر کے روزہ نہ رکھنے کی صورت میں کفارے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201449
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن