بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کے دن ظہر کی نماز باجماعت پڑھنا


سوال

کیا جمعہ کے دن ظہر کے چار فرضوں کی جماعت کی جا سکتی ہے؟

جواب

 جمعہ کے صحیح ہونے کی شرائط  موجود ہونے کی صورت میں بغیر عذر کے جمعہ چھوڑ  کر ظہر کی نماز پڑھنا گناہ ہے،  نیز  جمعہ کے دن باجماعت ظہر  کی نماز پڑھنا  مکروہِ تحریمی ہے؛ لہذا اگر کسی نے جمعہ کے دن ظہر  کی نماز باجماعت پڑھ  ہی لی تو اس سے وقت کا فریضہ تو ساقط ہوجائےگا، اور اب اعادہ بھی واجب نہیں ہوگا، البتہ اسے توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔

المبسوط للسرخسي (2 / 25):

"وأما الإساءة فلتركهم أداء الجمعة بعد ما استجمعوا شرائطها، وفي حديث ابن عمر قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من ترك ثلاث جمع تهاونًا بها طبع على قلبه»".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 157):
"(وكره) تحريمًا (لمعذور ومسجون) ومسافر (أداء ظهر بجماعة في مصر) قبل الجمعة وبعدها لتقليل الجماعة وصورة المعارضة". فقط والله أعلم

جمعہ کی صحت کی شرائط کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

نماز جمعہ کی شرائط


فتوی نمبر : 144108201936

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں