بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جس گاؤں میں جمعہ نہ ہوتا ہو، وہاں عید کی نماز کا حکم


سوال

جس گاؤں میں جمعہ نہیں ہوتا ہو،  اس گاؤں میں عید کی نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

جمعہ و عیدین قائم کرنے کی شرائط میں سے ایک شرط شہر،  مضافاتِ شہر، قصبہ یا بڑے گاؤں کا ہونا ہے، پس جس گاؤں میں جمعہ قائم نہ کیا جاتا ہو، یعنی اس گاؤں کی کل آبادی ڈھائی ہزار افراد پر مشتمل نہ ہو، اور وہاں ضروریاتِ زندگی دست یاب نہ ہوں، وہاں عید کی نماز بھی ادا نہیں کی جائے گی۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک دیکھیے:

گاؤں میں جمعہ کا حکم

جس گاؤں میں جمعہ کی شرائط پوری نہ ہوں وہاں جمعہ و عیدین کی جماعت کروانے کا حکم

جس گاؤں میں پہلے سے جمعہ ہورہا ہو وہاں جمعہ پڑھیں یا ظہر؟


فتوی نمبر : 144109202305

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں