بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جماعت کے ساتھ صلاة التسبیح ادا کرنے کا حکم


سوال

نمازِ  تسبیح  کی جماعت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ مردوں و عورتوں دونوں کی جماعت کا کیا حکم ہے؟

جواب

صلاۃ التسبیح نفل نماز ہے، جس کا با جماعت ادا کرنا ثابت نہیں، اور نوافل کی نماز باجماعت پڑھنے کے حوالے سے ضابطہ یہ ہے کہ اگر تداعی کے ساتھ ہو تو مکروہِ تحریمی ہے، یعنی کم از کم چار افراد کی جماعت ہو یا اعلانیہ جماعت کی جائے؛ لہذا صلاۃ  التسبیح کی جماعت کی نہ مردوں کو اجازت ہے، اور نہ ہی خواتین کو، مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

 

عورتوں کا صلاۃ التسبیح جماعت کے ساتھ پڑھنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202994

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں