بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

انٹرویو میں کامیابی کے لیے دعا


سوال

میں پچھلے پانچ سالوں سے گورنمنٹ کالجز میں لیکچرار کی پوسٹ کے لیے اپلائی کررہی ہوں۔ میرا تحریری  ٹیسٹ اچھے نمبروں سے پاس ہوجاتا ہے،  لیکن اکثر انٹرویو کے لیے میرٹ لسٹ میں نام نہیں آتا،  اور اگر آجائے تو میرا انٹرویو اچھا نہیں ہوتامجھے سوالوں کے جواب آرہے ہوتے ہیں پر میں جوابات صحیح سے دے نہیں پاتی ۔

اب میرا یونیورسٹی کے لیکچرار کے لیے تحریری امتحان پاس ہو گیا ہے۔

مجھے کوئی ایسا وظیفہ یا دعا بتائیں کہ مجھے انٹرویو کی کال آجائے اور انٹرویو کے دوران میرا دل مطمن رہے اور انٹرویو لینے والا مہربان رہے اور میں کامیاب ہوجاؤں۔ اور میری یہ جاب لگ جائے!

جواب

واضح رہے کہ ایسے تعلیمی ادارے جہاں مرد و زن کا اختلاط یا کوئی غیر شرعی امر پایا جاتا ہو، ان اداروں میں پڑھنے پڑھانے سے اجتناب لازم ہے،  البتہ اگر کوئی متبادل راستہ نہ ہو سخت مجبوری ہو،  نان و نفقہ کا انتظام نہ ہو  اور  کسبِ  معاش کے لیے کسی مناسب جگہ ملازمت نہ ملے تو   ایسی صورت میں  حتی الامکان اختلاط سے بچنا شرعًا ضروری ہوگا، (مثلًا: خاتون استانی صرف لڑکیوں کو پڑھائے)

   مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

مخلوط تعلیمی ادارے میں پڑھانا

مخلوط تعلیم گاہ میں پڑھنے کا حکم

بہرحال گنجائش کی صورت میں   آپ کو چاہیے کہ چلتے پھرتے درج ذیل دعا پڑھنے کا معمول رکھیں ، ان شاء اللہ  گھبراہٹ سے نجات ہوجائے گی۔

"رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي"

نیز انٹرویو کے لیے جب جائیں  تو  "ياَ عَزِيْزُ " اور " ياَ وَدُوْدُ"  کا ورد رکھیں، اور انٹرویو دینے سے قبل تین مرتبہ: "سُبْحَانَكَ لَا عِلْمَ لَنَا إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ" اور  تین مرتبہ: "رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي" پڑھ کر اپنے سینے پر دم کرلیں، ان شاء اللہ کامیابی نصیب ہوگی۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144506101386

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں