بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کا درس کی ویڈیو بنا کر یو ٹیوب پر ڈالنا


سوال

ایک مسجد کے امام صاحب مسجد میں تفسیر کرتے ہیں اور اس کی ویڈیو  بناکریوٹیوب پر  ڈالتے  ہیں، تو کیا ان کی امامت درست ہے؟

جواب

جان دار کی تصویر کشی ایک ناجائز عمل ہے، پھر مسجد میں اس کی شناعت مزید بڑھ جاتی ہے، اور یوٹیوب  پر ویڈیو اَپ لوڈ کرنا بھی جائز نہیں ہے، کیوں کہ یوٹیوب انتظامیہ صارف سے ابتدا میں معاہدہ کرتی ہے کہ صارف یوٹیوب کے قواعد و ضوابط کا پابند ہوگا، اور ان قواعد و ضوابط میں ویڈیو پر اشتہارات سے متعلق غیر شرعی شقیں موجود ہیں۔ تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

یوٹیوب پر چینل بنانا

ائمہ کرام کو چاہیے کہ وہ  مساجد  میں تصویر کشی  سے مکمل طور پر  اجتناب برتیں، عوام کو کوشش کرنی چاہیے کہ ایسی مسجد میں نمازیں ادا کریں جہاں کیمرے وغیرہ  نصب نہ کیے گئے ہوں، تاہم  اگر ویڈیو بنانے والے امام کے پیچھے  نماز پڑھ لی تو نماز ہو جائے گی۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں