اہل علم کی محفل تھی، حضرت ایوب علیہ السلام کا موضوع چھڑ گیا ایک عالم زید نے کہا کہ حضرت ایوب کے جسم میں کیڑے نہیں پڑے تھے؛ کیوں کہ اللہ تعالیٰ انبیاء کو ایسے جسمانی ،عیوب جس سے لوگ نفرت کریں، بری کرتا ہے، دوسرے نے کہا کہ کیڑے پڑے تھے۔ آپ مستند، عربی تفاسیر سے اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں!
حضرت ایوب علیہ السلام کے بارے میں قرآنِ پاک میں اللہ رب العزت نے صرف ان کی آزمائش و تکلیف کا تذکرہ کیا ہے کہ جس عارضہ میں مبتلا ہوگئے تھے، اس میں ان کے لیے سخت تکلیف اور مشقت تھی ، البتہ جسمانی تکلیف کی نوعیت کیا تھی؟
اس سلسلہ میں قرآن وحدیث میں کوئی صراحت منقول نہیں ہے، اور بدن میں کیڑے وغیرہ پڑنے کی جو باتیں عوام میں مشہور ہیں، یہ سب غیر معتبر ہیں ، نیز مقامِ نبوت اور منصبِ رسالت کے بھی خلاف ہیں، اس لیے ان پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی انہیں بیان کیا جائے ۔
مزید دیکھیے:
حضرت ایوب علیہ السلام کی بیماری کی نوعیت
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201106
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن