بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا نکاح


سوال

حضرت علی اور حضرت فاطمتہ الزہراء رضی اللہ عنہما  کا نکاح کس نے پڑھایا ؟ شیعہ کہتے ہیں کہ ابو طالب نے پڑھایا!

جواب

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا نکاح   مدینہ منورہ میں سن 2 ھجری میں پڑھایا۔  جب کہ ابو طالب نکاح کے وقت حیات نہیں تھے، ان کا انتقال سن 10 نبوی میں ہجرت سے پہلے مکہ مکرمہ میں ہی ہوگیا تھا، گویا ان کی وفات کے تقریبًا پانچ سال بعد یہ نکاح ہوا؛ لہٰذا ان کی جانب نکاح کا قول منسوب کرنا کیسے درست ہوسکتاہے!!!

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (16/ 249):

"وأنكحها رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم عَليّ بن أبي طَالب، رَضِي الله تَعَالَى عَنهُ، بعد وقْعَة أحد، وَقيل: تزَوجهَا بعد أَن ابتني رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم بعائشة بأَرْبعَة أشهر وَنصفاً وَبنى بهَا بعد تَزْوِيجه إِيَّاهَا بِتِسْعَة أشهر وَنصف، وَكَانَ سنّهَا يَوْمئِذٍ خمس عشرَة وَخَمْسَة أشهر وَنصفاً، وَكَانَ سنّ عَليّ يَوْمئِذٍ إِحْدَى وَعشْرين سنةً وَخَمْسَة أشهر".

(الاستیعاب فی معرفة الأصحاب:4/1893):

"قَالَ ابْن السراج: سمعت عَبْد اللَّہِ بْن مُحَمَّد بْن سُلَیْمَانَ بْن جعفر الهاشمي یقول: ولدت فاطمة رضي اللَّہ عنها سنة إحدی و أربعین من مولد النَّبِیّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْه وَسَلَّمَ، وأنکح رَسُول اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْه وَسَلَّمَ فاطمة عَلِیّ بْن أَبِی طَالِبٍ بعد وقعة أحد. وقیل: إنه تزوجها بعد أن ابتنی رَسُول اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بعائشة بأربعة أشهر ونصف، وبنی بها بعد تزویجه إیاها بتسعة أشهر ونصف․"

 مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے نکاح کی تاریخ

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144204200146

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں