بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ عورت کے لیے سورۂ یوسف کی تلاوت کرنا


سوال

کیا حاملہ عورت کے لیے سورۂ  یوسف کی تلاوت کرنا لازمی ہے؟ قرآن و حدیث میں اس حوالے سے کوئی احکامات اور فضائل موجود ہیں تو بیان فرمادیں!

جواب

حاملہ عورت کے لیے سورۂ یوسف کی تلاوت کرنا لازمی نہیں  ہے، قرآن و حدیث میں اس کا حکم یا فضیلت منقول نہیں ہے،  البتہ بطورِ  وظیفہ کسی بزرگ سے منقول ہوسکتا ہے، اس اعتبار سے اس پر عمل کرنا  جائز ہے۔فقط واللہ اعلم

اس سے متعلقہ مسئلے کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

کیا حاملہ عورت کے لیے سورۂ مریم کی تلاوت کرنا لازمی ہے؟


فتوی نمبر : 144108201236

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں