بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض سے پاک ہونے کے بعد غسل کب کرے؟


سوال

1۔ اگر کسی خاتون کو یکم مئی کو دن ایک بجے خون آیا، جب کہ اس کی عادت سات دن کی ہے،  تو کیا سات مئی کو وہ ایک بجے غسل کرے گی؟ یا اسی دن ایک بجے سے پہلے اگر وہ پاک ہوگئی تو غسل کر سکتی ہے؟

2۔ روزے کے دوران وضو  باقی رکھنے کے لیے جسم کے اندر  روئی استعمال کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

جواب

1۔ صورتِ  مسئولہ میں 7 مئی کو ایک بجے تک غسل کا انتظار کرنا لازم نہیں، لہذا جس وقت خون بند ہوجائے، اس کے بعد غسل کرسکتی ہے۔

2۔ روزے کے دوران ایسی خواتین جنہیں عذر ہو، کو جسم کے اندر روئی وغیرہ رکھنا ضروری نہیں ہے، وضو ٹوٹ جانے کی صورت میں وضو کر لیا کریں، البتہ اگر لیکوریا کی شکایت ہو، اور ایک نماز کے وقت کے دوران اتنا وقت بھی نہ ملتا ہو کہ پاک ہوکر لیکوریا کی شکایت کے بغیر وقتی فرض ادا کرسکتی ہو تو ایسی صورت میں مذکورہ خاتون معذورِ شرعی کے حکم میں داخل ہوگی، جس کا حکم یہ ہے کہ نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد ایک بار وضو کرلے اور اس وضو سے اس نماز کے وقت کے دوران جتنی عبادات، تلاوت کلام مجید کرنا چاہے کر سکتی ہے۔

لیکوریا سے متعلق مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

لیکوریا کی ناپاکی سے لاعلمی کی حالت میں پڑھی جانے والی نمازوں کا حکم

رمضان میں لیکوریا والی عورت صفائی کرے؟

لیکوریا کی مریضہ کا اپنی شرم گاہ میں کپاس رکھنے سے روزہ کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202714

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں