بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گوہر شاہی کے متبیعین سے نکاح کا حکم


سوال

اگر کوئی لڑکا گوہر شاہی کا ماننے والا ہو اور لڑکی کو اس سے محبت ہو جائے اور بات شادی تک چلی جائے اور ان کی آپس میں شادی ہو جائے جب  کہ لڑکی کو اور اس کے گھر والوں کو اس بات کا علم پہلے سے ہو کہ لڑکا گوہر شاہی  کا ماننے والا ہے اور لڑکے  کی ماں کے اتنا  کہنے پر شادی کر دی جائے کہ وہ اپنے بچے کو سمجھا لے گی اور وہ گوہر شاہی  کو نہیں مانے گا تو کیا اس صورت میں نکاح شرعًا جائز ہے کہ نہیں اور یہ بات جانتے ہوئے بھی کہ لڑکا گوہر شاہی ہے،  پھر بھی اس سے نکاح کرنے سے کیا لڑکی اور اس کے گھر والوں کے اپنے دین پہ کوئی اثر ہوگا یا نہیں ؟

جواب

گوہر شاہی کے متبعین اپنے باطل عقائد کی بناپر دائرہ اسلام سے خارج ہیں،ان سے سنی لڑکی کا نکاح منعقد ہی نہیں ہوتا؛ اس لیے لڑکی فوری طور  پر شوہر سے علیحدگی اختیارکرے، شرعاً طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے ؛ کیوں کہ نکاح ہی منعقد نہیں ہوا، تاہم قانونی طور پر تحفظ کے لیے لڑکے سے فوری طلاق حاصل کی جائے، ورنہ بذریعہ عدالت اسے طلاق دینے پر مجبور کیا جائے۔

صورتِ  مسئولہ میں اگرچہ اس نکاح سے لڑکی اور اس کے گھر والے دائرۂ اسلام سے تو خارج نہیں ہوئے، لیکن  کبیرہ گناہ اور حرام کے مرتکب ہوئے ہیں؛ لہٰذا انہیں سچے دل سے توبہ  کرنا چاہیے اور مذکورہ لڑکی کو اس سے علی  حدہ ہو جانا لازم ہے،  جب خوب تسلی ہوجائے کہ اس نے اسلامی عقائد  قبول  کرکے گوہر شاہی سے براءت کرلی ہے  توپھر اپنے  حالات پر غور کرے، اگراس وقت پھر رشتہ مناسب ہوتو دوبارہ نکاح کرلے۔ فقط واللہ اعلم

مزید دیکھیے:

گوہر شاہی کے متبعین سے تعلق رکھنے اور نکاح کا حکم


فتوی نمبر : 144210200423

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں