غریب شخص سے تملیک کراتے وقت کتنا پیسہ دینا جائز ہے، کیا نصاب سے زیادہ دینا درست ہے؟ جیسے ایک شخص کو دو لاکھ روپے دے کر تملیک کرسکتے ہیں؟
انتہائی ضرورت کے وقت مفتیانِ کرام کی اجازت سے اگر زکات کی رقم میں حیلہ تملیک کروانا پڑجائے تو مستحقِ زکات شخص سے تملیک کرواتے وقت ایک وقت میں ایک ساتھ جتنے بھی پیسے چاہیں تملیک کرواسکتے ہیں، چاہے دو لاکھ ہوں یا اس سے زیادہ۔ تملیک کروانے کے لیے رقم کا نصاب سے کم ہونا شرط نہیں ہے۔ البتہ تملیک کی شرائط کا پورا ہونا اور واقعتًا شدید ضرورت کا ہونا لازم ہے۔
تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ دیکھیے:
اہل مدارس کو زکوۃ دینے کا حکم اور تملیک کا طریقہ
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201059
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن