بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غریب شخص سے ایک وقت میں کتنی رقم کی تملیک کرواسکتے ہیں؟


سوال

غریب شخص سے تملیک کراتے وقت کتنا پیسہ دینا جائز ہے، کیا  نصاب سے زیادہ دینا درست ہے؟  جیسے ایک شخص کو دو لاکھ روپے  دے کر تملیک کرسکتے ہیں؟ 

جواب

انتہائی ضرورت کے وقت  مفتیانِ  کرام  کی اجازت سے اگر زکات کی رقم میں حیلہ تملیک کروانا پڑجائے تو مستحقِ  زکات شخص  سے تملیک کرواتے وقت ایک وقت میں ایک ساتھ  جتنے بھی پیسے  چاہیں تملیک کرواسکتے ہیں، چاہے  دو لاکھ  ہوں  یا اس سے زیادہ۔  تملیک کروانے کے  لیے رقم کا نصاب سے کم ہونا شرط نہیں ہے۔ البتہ تملیک کی شرائط کا پورا ہونا اور واقعتًا شدید ضرورت کا ہونا لازم ہے۔ 

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ دیکھیے:

حیلہ تملیک کا حکم اور طریقہ

تعمیرِ مسجد کے لیے حیلۂ تملیک

اہل مدارس کو زکوۃ دینے کا حکم اور تملیک کا طریقہ

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں