میں گھر میں تراویح پڑھانا چاہتا ہوں, اور پیچھے صرف والدہ کھڑی ہوں۔ (کوئی مرد نہ ہو والد صاحب یا بھائی میں سے) تو کیا تروایح پڑھانا ٹھیک ہے، کوئی گناہ یا خلاف شریعت تو نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں آپ گھر میں اپنی والدہ کے ساتھ تراویح کی جماعت کراسکتے ہیں، اور اس میں صف بندی کی ترتیب یہ ہوگی ہے کہ اگلی صف میں آپ کھڑے ہوکر امامت کریں اور والدہ آپ سے پیچھے پچھلی صف میں کھڑی ہوں۔
گھر میں تراویح سے متعلق مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
گھر میں بیوی اور بچوں کے ساتھ تراویح ادا کرنا اور اس کا طریقہ
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200384
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن