بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بی فور یو اور فوریکس ٹریڈنگ کے ملازم کے ہاں دعوت کا حکم


سوال

 جو  بھائی B4U AND FOREX سے آمدنی کما رہا ہے، کیا اس کی کمائی حلال ہے اور اس کی دعوت اور کھانا کھانا جائز ہے؟

جواب

بی فور یو کے ملازم کی آمدنی حلال نہیں ہے؛ اس لیے ان کے ہاں اگر اس کے علاوہ کوئی حلال ذریعہ آمدنی نہ ہو تو ان کے ہاں کھانا کھانا جائز نہیں ہے۔

اور فوریکس ٹریڈنگ کے ذریعے  معاملات کرنا شرط کے  ساتھ مشروط ہے، اگر ان شرائط کی رعایت کی جائے، مثلاً بیع صرف (سونے اور چاندی  اور کرنسی وغیر) کی صورت میں دونوں عوضوں پر مجلس عقد میں قبضہ پایا جائے، دونوں جانب یا احد الجانبین ادھار بھی نہ ہو، بیع قبل القبضہ اور بعض صورتوں میں معدوم بھی نہ ہو، عقد کے تام ہونے کے بعد بیع کو ختم کرنے کی شرط بھی نہ ہو، فریق مخالف کی عدم رضامندی سے اقالہ (بیع ختم) کرنے کی شرط بھی نہ ہو، اور بروکر کا اپنی اجرت لینے کے بعد  نقصان کی صورت میں سودے کو ختم کرنے کی شرط بھی نہ ہو  تو پھر ان شرائط کے ساتھ معاملات کرنا اور نفع کمانا اور اس کے ذریعے سے آمدنی حاصل کرنا جائز اور حلال ہو گی، اور ان کے  ہاں دعوت میں شرکت کرنا اور کھانا کھانا جائز ہو گا۔ اور اگر مذکورہ بالا  شرائط کی پاس داری نہ کی جائے تو   پھر اس آمدنی سے کی جانے والی دعوت کا کھانا کھانا جائز نہیں ہو گا۔ موجودہ دور میں فوریکس کے کام میں شرعی شرائط کا لحاظ نہیں رکھا جاتا؛ لہٰذا موجودہ صورتِ حال میں فوریکس ٹریڈنگ کا کام جائز نہیں ہے۔

بی فار یو کے بارے میں تفصیلی فتویٰ درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیجیے:

b4u (بی فار یو) کے ساتھ کام کرنا

اور فوریکس ٹریڈنگ کی تفصیل مندرجہ ذیل لنک پر ملاحظہ فرمائیں:

فوریکس ٹریڈنگ کا شرعی حکم

فاریکس ٹریڈنگ کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 200025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں