بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عیدِ غدیر کی حقیقت کیا ہے؟


سوال

عيد غدير خم كی كيا حقیقت ہے ؟  پس منظر کے  ساتھ  رہنمائی فرمادیں۔

 

جواب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجة الوداع سے واپسی پر  ’’غدیرِ خم‘‘  کے مقام پر   18 ذو الحجہ کو ایک خصوصی خطبہ دیا تھا  جس  میں حضرت  علی رضی اللہ عنہ کی منزلت وشرف بیان فرمایا تھا،  جس کی  یاد  میں   ایک طبقہ "عید غدیر خم"   مناتا ہے،  جس کا آغاز  کرنے والا معزالدولۃ  نامی حاکم گزراہے، جس  نے بغداد میں   18ذوالحجہ 351ہجری کو سب سے پہلے  عیدمنانے کا حکم   صادر کیا تھااوراسے   "عید خُم غدیر "  کا نام دیا تھا ،  حقیقت یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے مذکورہ خطبے سے حضرت علی رضی اللہ عنہ و کرّم اللہ وجہہ کی بہت بڑی فضیلت ثابت ہوتی ہے، لیکن جو فرقہ اسے "عید" کے عنوان سے مناتا ہے، اور اس خطبے سے جو نتیجہ اخذ کرتا ہے وہ شرعًا درست نہیں ہے۔ 

تفصیل کے لیے دیکھیے:

غدیر خم کی کیا حقیقت ہے؟

عید غدیر کی شرعی حیثیت

عیدِ غدیرِ خم منانے کی شرعی حیثیت

  فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144212201823

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں