عيد غدير خم كی كيا حقیقت ہے ؟ پس منظر کے ساتھ رہنمائی فرمادیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجة الوداع سے واپسی پر ’’غدیرِ خم‘‘ کے مقام پر 18 ذو الحجہ کو ایک خصوصی خطبہ دیا تھا جس میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی منزلت وشرف بیان فرمایا تھا، جس کی یاد میں ایک طبقہ "عید غدیر خم" مناتا ہے، جس کا آغاز کرنے والا معزالدولۃ نامی حاکم گزراہے، جس نے بغداد میں 18ذوالحجہ 351ہجری کو سب سے پہلے عیدمنانے کا حکم صادر کیا تھااوراسے "عید خُم غدیر " کا نام دیا تھا ، حقیقت یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے مذکورہ خطبے سے حضرت علی رضی اللہ عنہ و کرّم اللہ وجہہ کی بہت بڑی فضیلت ثابت ہوتی ہے، لیکن جو فرقہ اسے "عید" کے عنوان سے مناتا ہے، اور اس خطبے سے جو نتیجہ اخذ کرتا ہے وہ شرعًا درست نہیں ہے۔
تفصیل کے لیے دیکھیے:
عیدِ غدیرِ خم منانے کی شرعی حیثیت
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201823
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن