بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی کے مسائل


سوال

ڈاڑھی کٹوانے کے حوالے سے مسائل بتادیں!

جواب

واضح رہے کہ ایک  مشت ڈاڑھی رکھنا واجب ہے، ا یک مشت سے کم ڈاڑھی رکھنے والا فاسق ہے،اور فاسق امام کی اقتدا  میں نماز مکروہِ تحریمی ہے،اس طرح فاسق کو مؤذن بنانا بھی مکروہ ہے، اس سے سمجھ لینا  چاہیے کہ داڑھی کی اسلام میں کتنی اہمیت ہے، کٹوانے یا  مونڈنے والا  اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کی نظر میں کیسا ہے؟

مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

داڑھی کے ایک مشت سے زائد بال تراشنا

ڈاڑھی کے متعلق تفصیلی احکام جاننے کے لیے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب کا  رسالہ "ڈاڑھی کا وجوب"  ،حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کے افادات "ڈاڑھی منڈانا کبیرہ گناہ اور اس کا مذاق اڑانا کفر ہے" ، پڑھنا مفید رہے گا۔

الرد مع الدرمیں ہے:

"(و يكره أذان جنب و إقامته و إقامة محدث لا أذانه) على المذهب ... (و يعاد أذان جنب) ندبًا، و قيل: وجوبًا ... قلت: و كافر و فاسق لعدم قبول قوله في الديانات.

و حاصله أنه يصح أذان الفاسق و إن لم يحصل به الإعلام أي الاعتماد على قبول قوله في دخول الوقت بخلاف الكافر و غير العاقل فلايصحّ أصلًا."

(باب الاذان، ج:1، ص:393،392، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101845

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں