کیا وہ شخص جو داڑھی کاٹتا ہو، اگروہ امام بن جاۓ تو کیا اس کے لیے امامت کرانا جائز ہے؟ اور کیا اس کے پیچھے نماز ادا کرنے والوں کی نماز درست ادا ہوگی؟
داڑھی منڈوانا یا ایک مشت سے کم رکھنا گناہِ کبیرہ، فسق اور حرام ہے، لہذا ڈاڑھی منڈےشخص کا امام بننا مکروہِ تحریمی ہے، ایسے امام کے پیچھے نماز کراہتِ تحریمی کے ساتھ ادا ہوگی۔ اسے مستقل امام نہ بنایا جائے، نیز باشرع شخص کی موجودگی میں بھی اسے امام نہیں بنانا چاہیے، تاہم اگر وہ امامت کے لیے آگے ہوگیا اور کسی باشرع شخص نے اس کی اقتدا میں نماز ادا کرلی تو نماز کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گی، نماز کے اعادے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتاوی ملاحظہ کیجیے:
ایک مشت سے کم داڑھی والے کے پیچھے نمازکا حکم
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201340
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن