بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی کاٹنے والے شخص کی امامت


سوال

 کیا وہ شخص جو داڑھی کاٹتا ہو، اگروہ امام بن جاۓ تو کیا اس کے لیے امامت کرانا جائز ہے؟  اور کیا اس کے پیچھے نماز ادا کرنے والوں کی نماز درست ادا ہوگی؟

جواب

داڑھی منڈوانا یا ایک مشت سے کم رکھنا گناہِ کبیرہ، فسق اور حرام ہے، لہذا  ڈاڑھی منڈےشخص کا امام بننا مکروہِ تحریمی ہے، ایسے امام کے پیچھے نماز کراہتِ تحریمی کے ساتھ ادا ہوگی۔ اسے مستقل امام نہ بنایا جائے، نیز باشرع شخص کی موجودگی میں بھی اسے امام نہیں بنانا چاہیے، تاہم اگر وہ امامت کے لیے آگے ہوگیا اور کسی باشرع شخص نے اس کی اقتدا میں نماز ادا کرلی تو نماز کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گی، نماز کے اعادے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتاوی ملاحظہ کیجیے:

داڑھی کاٹنے والے شخص کی امامت

ایک مشت سے کم داڑھی والے کے پیچھے نمازکا حکم

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201340

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں