کسی نے کہا کہ" ابھی داڑھی رکھیں گے تو کاکا(بڑھوں) کی طرح لگیں گے، بعد میں رکھیں گے"، تو اس سے ایمان پر کوئی فرق پڑتا ہے؟
ڈاڑھی سے متعلق سوال میں جو الفاظ ذکر کیے گئے ہیں یہ الفاظ پسندیدہ نہیں ہیں، ان الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، اور محض اس وجہ سے داڑھی نہ رکھنا کہ بوڑھا لگوں گا، ایمان کی کمزوری ہے، داڑھی مرد کے لیے زینت کا باعث ہے، تمام انبیاء کی سنت ہے اور اِس کا کاٹنا باجماعِ امت حرام ہے۔
لیکن ان الفاظ کی وجہ سے کہنے والے کے ایمان پر کوئی فرق نہیں آئے گا، ہاں! اگر کوئی شخص کسی بھی طرح ڈاڑھی کے ساتھ استخفاف یا حقارت والامعاملہ کرتا ہے یا ایسے الفاظ استعمال کرتا ہے جس سے ڈاڑھی کا مزاق اڑانا سمجھا جاتا ہو تو ایسے شخص کا ایمان جاتا رہے گا۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتاوی ملاحظہ فرمائیں:
داڑھی کاٹنا باجماعِ امت حرام ہے
بیوی کا شوہر کو یہ کہنے کا حکم کہ ’’مجھے آپ کی داڑھی پسند نہیں ہے‘‘
داڑھی کی گستاخی کرنے والے کاحکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200080
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن