گاڑی میں اگر منہ قبلہ رخ سے پھر جائے تو قبلہ ر خ کرنا ضروری ہے یا نہیں؟
سوال کا مقصد اگر گاڑی میں نماز ادا کرنے سے متعلق ہے تو سواری پر نماز ادا کرنے میں تفصیل یہ ہے کہ شہر میں سواری پر فرض یا نفل ادا کرنا جائز نہیں، البتہ شہر سے نکلنے کے بعد نفل نماز سواری پر ادا کرسکتے ہیں، اور اگر سواری ایسی ہو کہ جس میں قبلہ رخ ہونا ممکن ہو تو نفل نماز میں قبلہ رخ ہونا ضروری ہوگا، البتہ اگرچھوٹی سواری ہو جیسے بس ، کار وغیرہ تو اس میں نفل ادا کرتے ہوئے قبلہ رخ ہونا ضروری نہیں، جس رخ پر بھی سواری جارہی ہو اسی طرف منہ رکھتے ہوئے نفل ادا کرسکتے ہیں، البتہ فرض نماز ایسی سواری میں سوار ہونے کی حالت میں ادا کرنے کی شرعًا اجازت نہیں۔ ہاں وہ سواری جس میں باقاعدہ قیام، رکوع و سجود کے ساتھ قبلہ رخ ہوکر نماز ادا کرنا ممکن ہو، (جیسے ٹرین، ہوائی جہاز وغیرہ) اس میں فرض نماز کی اجازت ہوگی، لیکن اس کے لیے قبلہ رُخ ہونا اور قیام و رکوع و سجود کے ساتھ نماز ادا کرنا ضروری ہوگا۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ دیکھیے:
چلتی گاڑی/ بس میں فرض نماز ادا کرنے کاحکم وطریقہ
کیا گاڑی میں قبلہ کی تعیین کے بغیر نوافل ادا کرسکتے ہیں؟
پبلک ٹرانسپورٹ میں نماز پڑھنے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201255
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن