میرا ایک پلاٹ تھا اس کو بیچنا چاہا توایک ڈیلر سے بات چیت چلتی رہی، ایک دن ایجنٹ نے کہا کہ آپ کا پلاٹ 40 لاکھ میں بک رہا ہے اگر آپ بیچنا چاہیں، میں نے اس کو ہاں کردی، اس نے وہ پلاٹ کسی کو دے دیا اور مجھ سے کمیشن بھی لے لیا اس 40 لاکھ کا، بعد میں جب میں بیان دینے کے لیے گیا تو خریدار میراواقف نکلا، میں نے اس سے پوچھ لیا کہ آپ نے کتنے کا خریدا ہے ۔تواس نے بتایا 42 لاکھ کا لیا ہے، جس پر مجھے حیرت ہوئی، اب آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا ایجنٹ کے لیے 2لاکھ حلال ہیں اور میرے لیے ان 2 لاکھ کا مطالبہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں بروکر کا 42 لاکھ کا فروخت کرکے 2 لاکھ کا کمیشن اٹھانا جسے بازاری اصطلاح کے مطابق ٹاپ مارنا کہتے ہیں، شرعًا جائز نہیں، اور نہ ہی اس کے لیے دو لاکھ اپنے پاس رکھنا جائز ہوگا، ان دو لاکھ کا حق دار زمین فروخت کرنے والا ہوگا۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
پراپرٹی ڈیلر کے ٹاپ مارنے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201215
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن