بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بسم اللہ کا عدد


سوال

علم عداد کے حساب سے بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم  کا عدد 787 ہے نا کہ 786 اب اسے مسلمانوں کی علم عداد سے لاعلمی کہوں یا سوچی سمجھی سازش کہ لوگ 786 کو بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم سمجھتے ہیں جب کہ 786 کا عدد تو ہندؤں کے اوتار ہری کرشنا کا بنتا ہے!

جواب

  علم الاعداد  میں حروف ابجد کے اعتبار سے 786 بسم اللہ الرحمن الرحیم کا عدد ہے ، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

ب: 2، س: 60، م: 40، ا: 1، ل: 30، ل: 30، ہ: 5، ا: 1، ل: 30، ر: 200، ح: 8، م: 40، ن: 50، ا: 1، ل: 30، ر: 200، ح: 8، ی: 10، م: 40

پس ان تمام حروف کا عددی مجموعہ 786 بنتا ہے اور اگر یہ عدد کسی اور کے نام کا بھی نکلتا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔

مزید دیکھیے:

کیا 786 بسم اللہ الرحمن الرحیم ہے؟

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"بسم اللہ کا ثواب  ۷۸۶ لکھنے سے نہیں ملے گا، یہ تو بسم اللہ کا عدد ہےجن سے اشارہ ہوسکتا ہے۔"

(کتاب العلم، ج نمبر ۳، ص نمبر ۳۴۰، جامعہ فاروقیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101031

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں