بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، چھ بیٹے اور سات بیٹیوں میں تقسیمِ ترکہ


سوال

میت کے ترکے میں صرف 5250 روپے  اور مختلف استعمال کی اشیا ہیں، مثلًا ایک کپڑوں کی پیٹی،کچھ کپڑے،ایک عدد اسٹول ، ایک موبائل اور کچھ کتابیں ، میت کی زوجہ بھی حیات ہیں اور   7 بیٹیاں اور   6بیٹے موجود ہیں ، تقسیمِ ترکہ کس طرح ہوگا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں میت کے  حقوقِ متقدمہ   کی ادائیگی کے بعد میت کے کل ترکہ کو  152 حصوں میں تقسیم کرکے 19 حصے بیوہ کو، 14 حصے ہر ایک بیٹے کو اور 7 حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

لہذا 5250 روپے میں سے 656.25 روپے بیوہ کو، 483.55 روپے ہر ایک بیٹے کو اور  241.77 روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

نیز موبائل اور کپڑوں وغیرہ کو فروخت کرکے حاصل شدہ رقم کو بھی مندرجہ بالا طریقے کے مطابق تقسیم کر لیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201589

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں