کیا میں اپنی بیٹی کا نام ارھاء رکھ سکتا ہوں؟ اور کیا یہ اسلامی نام ہے؟
اَرھاء کے عربی زبان میں معنی : کسی چیز کے اطراف اور جوانب کے ہیں، نیز بعض ذرائع سے معلوم ہوا کہ یہ ہندووں کے کسی بھگوان کا نام بھی ہے، اس لیے یہ نام نہ رکھا جائے، اس کے بجائے بچوں کا نام انبیاء کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، اور نیک مسلمان مردوں کے نام پر یا کسی اچھے بامعنی عربی نام پر رکھ لیں۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
خارحا نام کا معنی اور نام رکھنے کا حکم
تاج العروس (38 / 207):
"و أرهاء أجأ: جوانبها."
المعجم الوسيط (1 / 379):
"(أرهاء) الشَّيْء جوانبه."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200460
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن