بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بی فار یو سے پیسہ کمانا


سوال

ایک کمپنی ہے ،"بی فار یو: اس کمپنی میں انویسٹمنٹ کرنا کیسا ہے؟ اس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

"پاکستان میں پہلی دفعہ ایک با اعتماد کمپنی جو دیتی ہے آپ کو حلال پیسے کمانے کا موقع، خواہش مند حضرات معلومات  کے لیے  رابطہ کریں،  کمپنی کا نام ”B4U“ ہے،  جو کہ پاکستان میں مختلف کاروبار کرتی  ہے،  ”بی فار یو (B4U)“ کا   2017 میں لیگل طور پر پاکستان میں آغاز کیاگیا،   ”بی فار یو (B4U)“کے اونر  سیف الرحمن صاحب ہیں،  جن کا تعلق پاکستان سے ہے،  ”بی فار یو (B4U)“ کے تمام کاروبار جو کہ پاکستان میں ہیں،  گورنمنٹ آف پاکستان سے لیگل طور پر  رجسٹرڈ ہیں ، اور جو  بیرون ممالک میں ہیں،  وہ اُن کے ملکی قوانین کے مطابق لیگل طور پر رجسٹرڈ ہیں ،   ”بی فار یو (B4U)“ کا نیٹ ورک دوسرے 29 ممالک تک پھیلا ہوا ہے۔

کمپنی ہمیں منافع کس طرح دیتی ہے:

یہ ہمیں منافع کرپٹو کرنسی سے ٹریڈنگ کرکے اور دیگر پروجیکٹ سے منافع کما کر اُس کا 60٪ اپنے ممبرز میں برابر تقسیم کرتے ہیں، باقی 40٪ سے نئے کاروبار اور کمپنی کے ملازمین کو تن خواہیں دیتے ہیں،  60٪ منافع ممبرز کی انویسٹمنٹ کے حساب سے برابر 7 سے 20 پرسنٹ تک کے درمیان دیا جاتا ہے۔

کمپنی کی خصوصیات:

یہ ایک انویسمنٹ کمپنی ہے جو کہ پاکستان میں اور ملائشیا میں رجسٹرڈ ہے ، یہ پاکستان کے ادارہ " FBR"سے بھی رجسٹرڈ ہے، اس کا لین دین بینک کے ذریعے ہوتا ہے اور رسید بھی ملتی ہے ، جس کو ثبوت کے طور پر محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے،  یہ کمپنی لائف ٹائم ہے، کمپنی کے مختلف کاروبار ہیں،  جن میں ہمارے پیسے انویسٹ ہوتے ہیں اور اسی سے ملنے والے پرافٹ سے کام کرنے والے کو تن خواہ اور انویسٹ کرنے والے کو پرافٹ ملتا ہے،  یہ کمپنی انویسمنٹ پر ہمیں  7 فیصد سے 20 فیصدکے درمیان ماہانہ پرافٹ دے گی،  اس کمپنی میں آپ کی انویسمنٹ ویسی کی ویسی رہے گی، انویسمنٹ کی کم سے کم رقم$ 50اور زیادہ سے زیادہ$ 50000 ہو سکتی ہے،  آپ گھر میں بیٹھے بیٹھے ماہانہ بہت کچھ کما سکتے ہیں، اس کمپنی میں سرمایہ کاری کریں اور گھر بیٹھے حلال اور مناسب منافع حاصل کریں۔ 

یہ گھر بیٹھے اُن تمام لوگوں کے لیے بھی بہترین بزنس پلیٹ فارم ہے، جو مختلف کاروبار اور ال لیگل کمپنیز میں  وقت اور پیسہ برباد کر چکے ہیں، جب کہ یہ کمپنی فزیکلی بزنس کرتی ہے، کمپنی کے اپنے فزیکلی بزنس پاکستان میں ایف بی آر کو ٹیکس دیتے ہیں  اور چیمبر آف کامرس اور SECP سے رجسٹرڈ ہیں؛ لہذا کسی بھی پریشانی ،  نقصان اور  رسک کے بغیر وقت ضائع کیے بنا انویسمنٹ کریں، کمپنی 2017 سے پاکستان میں بہترین بزنس فراہم کر رہی ہے۔

لیگل ٹرانزیکشن بینک ٹو بینک ۔ اپنے ذاتی پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں ماہانہ پرافٹ حاصل کریں۔یہ کمپنی ماہانہ فکس پرافٹ نہیں دیتی،  بلکہ کاروبار کرکے آمدن کے مطابق پرافٹ دیتی ہے؛ اس لیے سود سے پاک،  جائز منافع حاصل کریں۔ سب سے اچھی بات  یہ ہے کہ آپ کی انویسمنٹ سیف ہے اور کسی بھی ٹائم پیمنٹ ریفنڈ سسٹم سے لے سکتے ہیں۔

یہ کاروباری حضرات کے لیے بہترین بزنس پلیٹ فارم ہے، انویسٹرز خواتین و حضرات کے لیے  بہترین سنہری موقع  ہے، یہ واحد بزنس پلیٹ فارم  ہے جس کےساتھ امیر،  غریب سب آسانی کے ساتھ بزنس کرسکتے ہیں (Save And Secure Lifetime Bussiness Platform)۔"

 اس کمپنی سے منافع لینا کیسا ہے؟

جواب

آپ کے سوال میں کی گئی صراحت کے مطابق مذکورہ کمپنی دیگر پروجیکٹس میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ کرپٹو کرنسی میں بھی کام کرتی ہے ، اور اُس سے حاصل شدہ منافع انویسٹر کو دیتی ہے، اور   کرپٹو کرنسی  خارجی وجود نہ رکھنے کی وجہ سے شرعاً  ایسا مال متقوم نہیں ہے  جس کے ذریعہ خرید و فروخت کر کے نفع کمایا جا سکے ؛ لہذا  ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعہ حاصل شدہ کسی بھی قسم کا منافع حلال نہیں، پھر جب اس کمپنی سے حاصل ہونے والے  منافع  میں ڈیجیٹل کرنسی سے حاصل ہونے والا منافع بھی شامل ہے اس لیے اس کمپنی میں انویسٹمنٹ کرنا ہی حلال نہ ہو گا، نیز  سوال میں یہ بھی صراحت ہے کہ کمپنی میں  انویسمنٹ محفوظ رہتی ہے  ،  کسی بھی قسم کا نقصان یا رسک نہیں ہے، حال آں کہ شرعاً     مضاربت میں نفع فیصد کے اعتبار سے طے کیا جانا ضروری ہوتا ہے اور نقصان ہونے کی صورت میں  اگر  کاروبار میں نفع ہوا ہو تو پہلے نقصان ، نفع میں سے پورا کیا جائے گا، لیکن اگر نقصان نفع کی مقدار سے بڑھ جائے یا  کاروبار میں کچھ نفع ہی نہ ہوا ہو، بلکہ صرف نقصان ہی ہوا تو اس صورت میں اگر مضارب  (ورکنگ پارٹنر) کی کوئی تعدی (زیادتی) اور کوتاہی ثابت نہ ہو تو   یہ نقصان سرمایہ کار (انویسٹر)  کا ہی ہوگا، اور مضارب کی محنت رائیگاں جائے گی،جب  کہ b4u کمپنی میں  نقصان کا پہلو سرے سے رکھا ہی نہیں جاتا، اس لیے یہ شرکت فاسد ہے۔

نیز سوال میں یہ تو صراحت کی گئی ہے کہ اس کمپنی میں منافع متعین نہیں  ہوتا، لیکن انویسٹمنٹ کی دیگر حدود و قیود کو بیان نہیں کیا گیا،  پس جب تک مذکورہ کمپنی کے تمام پہلو مکمل واضح نہ ہو جائیں، اس وقت تک    انویسٹمنٹ کرنے سے   اجتناب کیا جائے،  کیوں کہ صرف منافع فکس نہ ہونے سے منافع حلال نہیں ہوتا، بلکہ دیگر شرعی حدود و شرائط کا لحاظ رکھنا بھی ضروری ہے۔فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

b4u کمپنی میں انویسٹمنٹ کا حکم


فتوی نمبر : 144208201266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں