پاکستان میں دو ہزار سترہ میں ایک کمپنی کھلی ہے جس کا نام بی فار یو ہے۔ یہ کمپنی لوگوں سے انوسٹ رقم لے رہی ہے جس پہ یہ سات سے بیس فیصد تک منافع انوسٹر کو دیں گے اور اس میں مشاہدہ یہ ہوا ہے کہ نقصان نہیں ہوتا یعنی آپ کی انوسٹ کی گئی رقم نقصان ہونے کے نام پر کبھی نہیں کاٹی جاتی۔ اور یہ منافع روزانہ کی بنیاد پہ دے رہے ہیں ۔ اب اس میں انوسٹ کرنا کیسا ہے؟
مذکورہ ادارے میں انویسٹ کرنے میں کئی شرعی قباحتیں پائی جاتی ہے، لہذا اس میں انویسٹمنٹ کرکے نفع حاصل کرنا جائز نہیں، اس سے اجتناب کیا جائے۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200937
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن