لوگ ایک سکیم بی فار یو میں پیسوں کی انوسٹمنٹ کرتے ہیں، جو کہ ہر مہینے بعد آدمی کو مالی اضافہ دیتے ہیں اور جو رقم جمع کی ہوتی ہے وہ اپنی جگہ پر بغیر نقصان جمع ہوتی ہے۔ سنا ہے کہ یہ لوگ ان پیسوں سے مختلف کاروبار کرتے ہیں۔ اور بندہ آن لائن اپنے پیسے اور اضافی رقم کو روزانہ چیک کر سکتا ہے اور نکال سکتا ہے۔ براہِ کرام شرعی نقطہ نظر سے ہماری راہ نمائی فرمائیں کہ یہ کاروبار جائز ہے یا نہیں ؟
مذکورہ کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا شرعًا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
فتوی نمبر : 144207200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن