"Azlaan" (ازلان)نام رکھنا کیسا ہے؟
اردو، عربی اور فارسی تینوں زبانوں کی لغت کی کتابوں میں تلاش کرنے کے باوجود ’’اذلان‘‘ یا ’’ازلان‘‘ کا معنی نہیں مل سکا، بظاہر یہ کسی اور زبان کا لفظ ہے۔
اور اگر اس نام کا تلفظ "عِضْلان"(عین پر کسرہ، ضاد پر سکون کے ساتھ) ہو تو یہ "عُضْل"(عین پر ضمہ، ضاد پر سکون کے ساتھ) کی جمع ہے، اور یہ عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا معنی ہے: چوہے۔ اس تلفظ کے ساتھ یہ نام رکھنا ہر گز درست نہیں ۔
ناموں کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام حضرات انبیاءِ کرام علیہم السلام و التسلیمات اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر رکھے جائیں یا عربی کے اچھے معنی والے نام رکھے جائیں۔
مزید دیکھیے:
کتاب المحکم میں ہے:
"والعضل: الجرذ، والجمع عضلان."
(كتاب المحكم والمحيط الأعظم، ج:1، ص408، العين والضاد واللام، الناشر: دار الكتب العلمية)
وكذا في تاج العروس أيضا
نیز اچھے ناموں کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408100905
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن