بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اذلان نام رکھنا


سوال

اذلان نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

 اردو، عربی اور فارسی تینوں زبانوں کی لغت کی کتابوں میں  تلاش کرنے کے باوجود ’’اذلان‘‘  کا معنی نہیں مل سکا، البتہ یہ ترکی زبان کا لفظ ہے جو فارسی زبان میں مستعمل "ارسلان" سے منتقل کیا گیا ہے،اور ترک اہل زبان کے لوگوں کے مطابق اس کا معنی شیر، بہادر ہے، اسی طرح ملائی زبان میں بھی اس کا استعمال پایا جاتاہے، بہرحال اذلان نام رکھنا جائز تو ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام حضرات انبیاء کرام علیہم السلام  اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر رکھے جائیں یا کم از کم عربی کے اچھے معنی والے نام رکھے جائیں۔

سنن ابی داؤد ميں ہے:

"قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: "إنكم تدعون يوم القيامة باسماءكم وأسماء آبائكم، ‌فأحسنوا ‌أسماءكم"

ترجمہ:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم قیامت کے دن اپنے اور  اپنے والدین کے ناموں سے پکارے جاؤ گے لہذاتم اچھے نام رکھو۔"

(کتاب الادب ،باب فی تغيير الأسماء،303/7ط:دارالرسالۃ العالمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں