اگر عورت قسم کھا لے کہ میں چار ماہ شوہر کے پاس نہیں جاؤں گی تو کیا ایلاء ہو جاتا ہے؟
عورت کے قسم کھانے سے صرف قسم منعقد ہوگی ، ایلاء نہیں ہوگا۔ چار ماہ کے اندر قریب جانے کی صورت میں عورت پر کفارہ یمین لازم ہوگا۔
قسم کے کفارے کی تفصیل درج ذیل لنک میں دیکھیے:
فتاوی شامی میں ہے:
"وركنه الحلف (وشرطه محلية المرأة) بكونها منكوحة وقت تنجيز الإيلاء، ومنه: إن تزوجتك فوالله لا أقربك، ولو زاد وأنت طالق ثم تزوجها لزمه كفارة بالقربان ووقع بائن بتركه (وأهلية الزوج للطلاق) وعندهما للكفارة."
(کتاب الطلاق، باب الایلاء ، ج نمبر ۳، ص نمبر ۴۲۳، ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101356
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن