بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ سے متعلق چند احکام


سوال

1-   مجھے بیٹے کا عقیقہ کرنا ہے،   بچہ کی کتنی عمر تک کرو اسکتے ہیں؟ 

2-  کیا  عقیقہ کے گوشت کو پکا کر  ہی دینا  چاہیے یا کچا  گوشت بھی بانٹ سکتے ہیں؟

میری 4  ہم شیرہ ہیں،  ایک بھائی چھوٹا جو کنوارہ ہے،  اور  صرف والدہ حیات ہیں اور   میرے بچے کی عمر 1 سال 1 ماہ ہوئی ہے۔

3- اس سے قبل میری ایک بیٹی جو 9 سال اور بڑا بیٹا جس کی عمر11 سال ہے،  ان کا عقیقہ نہیں کر سکا، اس کے لیے بھی کوئی خاص حکم،  اور اب ان کا  عیقہ کیا ایک ساتھ کر سکتا ہوں  ؟

جواب

1-  پیدائش کے ساتویں روز عقیقہ کرنا مسنون ہے، وگرنہ چودہویں  روز کرلیا جائے، ورنہ اکیسویں روز کرلیا جائے، اگر اکیسویں روز بھی  نہ کر سکے تو  جب چاہیں،   کرسکتے ہیں، تاہم اس صورت  میں بھی  پیدائش کے ساتویں روز کے حساب سے کرنا اولی  ہے۔

2-  گوشت  پکا  کر باٹنا ضروری نہیں، کچا گوشت بھی دیا  جا سکتا ہے۔

3-     بڑے بچوں کا بھی آپ عقیقہ کرسکتے  ہیں، ایک بڑا  جانور   تمام بچوں کے عقیقہ  کی نیت سے ذبح کرنے سے بھی عقیقہ ہوجائے گا،  تاہم اس  مسئولہ صورت میں بیٹا بیٹی کو  گنجا کرانا ضروری نہیں۔

مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

عقیقہ کے اَحکام

جس کا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ خود اپنا عقیقہ کر سکتا ہے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201016

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں