بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کب کرنا چاہیے؟


سوال

 عقیقہ  بچے  کی پیدائش کے 7 دن کے اندر کرنا  چاہیے یا 7 ویں دن ہی کرنا چاہیے؟

جواب

عقیقہ کا مسنون وقت پیدائش کا ساتواں  دن ہے،  ساتویں روز سے قبل  عقیقہ کرنے سے نفسِ  عقیقہ ہوجائے گا، تاہم سنت ِ وقت کی فضیلت حاصل نہ  ہوگی۔

تنقيح الفتاوى الحامدية  میں ہے:

"وَلَوْ قَدَّمَ يَوْمَ الذَّبْحِ قَبْلَ يَوْمِ السَّابِعِ أَوْ أَخَّرَهُ عَنْهُ جَازَ إلَّا أَنَّ يَوْمَ السَّابِعِ أَفْضَلُ". (٦ / ٣٦٧)

مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

ساتویں دن سے پہلے عقیقہ کرنے کا حکم

عقیقہ کے اَحکام

ساتویں دن کے بعد عقیقہ کرنے کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200885

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں