بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

المیزان میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کا حکم


سوال

میزان بینک میں سرمایہ کاری حرام ہے ، تو کیا میزان میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری کرنا جائز ہے؟ یہ علماء کے نگرانی میں کام کرتے ہیں اور ہمارے پیسوں کو شریعت کے مطابق کمپنیوں میں انویسٹ کرتے ہیں جب کہ یہ ہمارے لیے مشکل ہوتا ہے کہ کون کون سی کمپنی حلال ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس میں کبھی منافع ہوتا ہے اور کبھی نقصان ہوتا ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری جائز نہیں ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر تفصیلی فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

المیزان انویسٹمنٹ میں سرمایہ کاری کرنا (اسلامک میوچل فنڈز اور اسٹاک مارکیٹ کے شئیرز کا حکم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں