بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحبِ حیثیت نے لاکھوں کا گھر خرید لیا جس کی قیمت دو مہینہ بعد ادا کرنی ہو تو زکاۃ کتنی رقم پر آئے گی؟


سوال

ایک صاحب کے پاس دو گھر موجود ہیں،  ایک گھر میں خود رہ رہے ہیں، دوسرے کو دو مہینہ پہلے تقریباً پچیس لاکھ روپے میں بیچ دیا، اور ایک نیا مکان خریدا سولہ لاکھ روپے میں، جس کو دو لاکھ بیع نامہ کے طور پے دیا اور چودہ لاکھ روپے دو مہینے کے بعد دینا ہے۔ اب ان صاحب کے پاس تئیس لاکھ (۲۳۰۰۰۰۰ ) روپے ہیں جمع ہیں۔ وہ  صاحب یہ جاننا چاہتے ہیں کہ زکاۃ کتنی رقم کی دی جائے گی؟ پورے پچیس (۲۵ ) لاکھ کی  یا تئیس (۲۳ ) لاکھ کی  یا مکان خرید کر جو نو لاکھ بچیں گے اس کی؟

جواب

مذکورہ شخص کےزکاۃ  کا سال پورا ہونے کی صورت میں اگر ابھی اس کی ملکیت میں کل تئیس لاکھ (۲۳۰۰۰۰۰ ) روپے کی رقم ہے اور اس کے ذمہ چودہ لاکھ (۱۴۰۰۰۰۰ ) روپے خریدے گئے گھر کی مد میں ادا کرنا لازم ہیں تو ۲۳ لاکھ میں سے ۱۴ لاکھ روپے منہا کرنے کے بعد چوں کہ ۹ لاکھ روپے بچتے ہیں؛ اس لیے اس شخص پر صرف ۹ لاکھ روپے کی زکاۃ  ادا کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201406

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں