بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یورپ میں مکان کے لیے بینک سے سودی قرض لینا


سوال

یورپ میں بامر مجبوری بینک سے مکان کے لیے قرضہ لینا کیسا ہے؟ اور یہاں کے بینک سے سود ی معاملہ کرنے کے بارے میں بھی بتا دیں۔ 

جواب

واضح آیات اور احادیث مبارکہ میں سودی معاملہ اور لین دین پر سخت وعیدیں آئی ہیں، لہذا مکان کے  لیے کسی بھی مقام (خواہ وہ یورپ ہو یا کوئی اور ملک) کے بینک سے سود ی معاملہ کرنا  شرعاً ناجائزہے ، بہتر متبادل صورت یہ ہے : آپ مقامی حکومت یا کسی شخص سے قسطوں پر مکان خریدلیں یا وہاں کے رہائشی مسلمانوں کو اس جانب متوجہ کریں کہ وہ مل کر اپنے مکانات بنائیں اور مسلمانوں کو قسطوں پر فروخت کریں، اس طرح آپ سمیت دیگر مسلمان بھی سود سے بچ سکیں گے۔ فقط واللہ اعلم  


فتوی نمبر : 143811200083

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں