بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

’’یاداخل الدار صل علی النبی المختار‘‘ درود پڑھنے کا حکم ہے، درود نہیں


سوال

یہ درودشریف ہے یا نہیں ؟ کہاں  سے ثابت ہے ؟"یاداخل الدار صل على النبي المختار"

جواب

سوال میں مذکورہ  جملہ   ’’یاداخل الدار، صلّ على النبي المختار‘‘  درود شریف پڑھنے کا حکم ہے، یہ جملہ خود درود شریف نہیں ہے۔ یہ جواب اس صورت میں ہے جب کہ ’’یا داخل الدار ‘‘ سے کسی مخلوق (انسان وغیرہ) کو مخاطب کرنا مقصود ہو؛ کیوں کہ اس صورت میں اس جملہ کا ترجمہ یہ بنے گا کہ ’’اے وہ شخص جو گھر کے اندر ہے تو نبی مختار (ﷺ) پر درود پڑھ۔‘‘

لیکن اگر ’’داخل الدار‘‘ سے  کہنے والے کی مراد کچھ اور ہو تو  اس کی وضاحت کرکے سوال کیا جائے، وہ مراد معلوم ہونے پر ہی جواب دیا جاسکتا ہے ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201089

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں