بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

یا علی مدد کہنے کا شرعی حکم


سوال

یا علی مدد کہنے کا شرعی حکم؟

جواب

 ’یاعلی مدد‘کہنے سے مقصود حضرت علی رضی اللہ عنہ کو پکار کر ان سے استغاثہ ہو تو یہ شرک ہونے کی وجہ سے ناجائزوحرام  ہے۔ 

"إن الناس قد أکثروا من دعاء غیر الله تعالی من الأولیاء الأحیاء منهم والأموات وغیرهم مثل: یا سیدي فلان أغثني ولیس ذلک من التوسل المباح في شيء ․․․ وقد عده أناس من العلماء شرکًا"․ (روح المعاني: ۲/۱۲۸) 

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

” یا علی مدد “ کہنے کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201557

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں